انجمن ضیائے طیبہ نے اپنے قیام کے فوراً بعد سب سے پہلے مدارس کے آغاز کی جانب عملی قدم بڑھایا۔
سالِ قیام ہی میں شہر کراچی کے قدیم علاقے میٹھادر کی ‘‘ گئو گلی ’’ میں مدرسے کا آغاز کیا۔الحمدللہ تبارک وتعالٰی مختصر وقت میں تعلیمی معیار کو سراہتے ہوئے علاقے میں اپنی انفرادی حیثیت کا حامل بن گیا۔
علاوہ ازیں، ان مدارس کے زیرِ اہتمام مختلف مواقع پر طلبہ میں تربیتی نشست اور مقابلۂ حسنِ قراءَت ونعت کی تقریبات بھی منعقد کی جاتی ہیں جب کہ فہمِ دین کورسز کابھی سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
بعد ازاںوقتاً فوقتاً اس سلسلے کو بڑھاتے ہوئے انجمن ضیائے طیبہ نے شہر کراچی میں مدرسۂ ضیائے طیبہ کی مزید شاخوں کا باقاعدہ آغاز کیا۔
مدرسۂ ضیائے طیبہ کی شاخیں
انفرادیت و خصوصیات
الحمدللہ تبارک و تعالٰی مدرسۂ ضیائے طیبہ کے حفّاظِ کرام کا اپنا ایک مقام ہے ۔انجمن ضیائے طیبہ نے اکثر پروگرام و محافل میں اس کا عملی نمونہ بھی عوام و خواص کے سامنے پیش کیا ہے۔
مدرّسینِ ضیائے طیبہ
ادارہ آپ کی تجاویز و آراء..... مفید اصلاحی مشوروں.....اور علمی و قلمی تعاون کا ہمیشہ سے منتظر ہے اور رہے گا۔