انجمن ضیائے طیبہ کی بنیاد محترم سیّد اللہ رکھا قادری ضیائی حَفِظَہُ اللہُ تَعَالٰی اور انکے رفقائے خاص نے رکھی۔
و دیگر شامل ہیں۔
انجمن ضیائے طیبہ کا قیام ۱۴۲۵ھ کے ماہ ربیع الاول شریف ، مطابق مئی ۲۰۰۴ء کو عمل میں آیا ۔ افتتاحی تقریب کی صدارت نبیرہ قطب مدینہ فضیلۃ الشیخ حضرت علامہ ڈاکٹر رضوان مدنی حفظہ اللہ تعالی نے کی۔ اس تقریب سعید میں ادارے کی پہلی اشاعت ا علیٰ حضرت علیہ الرحمہ کی تالیف لطیف الوظیفۃ الکریمہ کے ساتھ ساتھ قصیدہ بردہ شریف اور ضیائے درود شرکائے محفل میں تقسیم کی گئی ۔ ۲ جولائی،۲۰۰۴ء مطابق ۱۳ جمادی الاولیٰ، ۱۴۲۵ھ کوانجمن ضیائے طیبہ کے زیر اہتمام درس قرآن بنام ضیائے درس قرآن کا آغاز ہوا ، افتتاحی درس شیخ الحدیث والتفسیر حضرت علامہ مفتی محمد منظور احمد فیضی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے قیامت کی نشانیوں کے موضوع پر دیا ۔
محترم سید اللہ رکھا قادری ضیائی حفظہ اللہ تعالی کے تجویز کردہ نام انجمن ضیائے طیبہ کی نسبت اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان محدث و محقق بریلوی رضی اللہ تبارک و تعالی عنہ کے خلیفہ قطب مدینہ حضرت خواجہ شاہ ضیاء الدین مدنی قادری رضوی رضی اللہ تبارک و تعالی عنہ کے نام پررکھا گیا ہے۔
انجمن ضیائے طیبہ اپنے قیام سے اب تک ۲۰ سے زائد شعبہ جات میں مصروفِ عمل ہے ۔
انجمن ضیائے طیبہ کے تمام شعبہ جات کی تفصیل اس ویب گاہ (ویب سائٹ)میں موجود علیحدہ علیحدہ صفحات پر مشتمل ہے ۔